اے نبی پیار سے جس نے تمہیں دیکھا ہوگا
- Naat Academy
- Apr 29, 2020
- 2 min read
اے نبی پیار سے جس نے تمہیں دیکھا ہوگا اس کی آنکھوں سے بھی اک نور برستا ہوگا
جس نے ایماں کی نظر سے تمہیں دیکھا ہوگا اس کی آنکھوں سے بھی کیا نور برستا ہوگا
جس نے طوفاں میں کبھی تم کو پکارا ہوگا موج طوفاں سے ملا اس کو سہارا ہوگا
جب فرشتوں نے اسے حشر میں پکڑا ہوگا اک سیہ کار گنہگار یہ کہتا ہوگا
لے چلو مجھ کو مرے شافع محشر کے حضور وہ جو چاہیں گے وہی فیصلہ میرا ہوگا
حسن خوباں کو بھلا کیا وہ سمجھتا ہوگا جس کی آنکھوں میں ترے حسن کا جلوہ ہوگا
زہد و تقویٰ کا کسی اور کو دعویٰ ہوگا مجھ سے مجرم کو فقط تیرا سہارا ہوگا
قبر میں اس رخ پر نور کا جلوہ ہوگا موت جب آئے گی تو ان کا نظارا ہوگا
رب نے یہ فرمایا نبی سے اپنے میرے محبوب جو تیرا ہو وہ میرا ہوگا
جس نے آقا تمہیں ایماں کی نظر سے دیکھا اس کی نظروں سے بھی اک نور ٹپکتا ہوگا
جن کا مجرم ہوں مجھے لے چلو ان کے در پر ان کے لب سے جو مرا فیصلہ ہوگا ہوگا
میرے سرکار جو آئیں گے براہ تربت! قبر میں میری اجالا ہی اجالا ہوگا
نور مہتاب نبوت سے بہ فیض نوری قبر میں میری اجالا ہی اجالا ہوگا
قلب میں جن کے وہ آباد ہیں ایماں کی طرح خلد میں عشقِ نبی سے وہ مہکتا ہوگا
کانپتا جسم نظر شرم سے نیچی نیچی! اور ہونٹوں پہ دہائی کا یہ کلمہ ہوگا
ان کے قدموں پہ مچل کر یہ کہے گا مجرم! آپ جو چاہیں گے وہ فیصلہ میرا ہوگا
لغزیشیں لاکھ ہوں لیکن مرے رحمت والے! جادۂ حق سے قدم میرا نہ بہکا ہوگا
ان کی رحمت کے تصدق وہ کہیں گے فوراً! آج ہے کون جو میرے سوا تیرا ہوگا
بخشوائیں گے قیامت میں گنہگار کو وہ اوج پر قسمت عاصی کا ستارا ہوگا
اس طرح خلد میں عاصی تو چلے جائیں گے اور لب زائد عیا رپہ غوغا ہوگا
چاہنے والے ہوئے ان کے خدا کے محبوب اور جس کو وہ چاہیں گے وہ کیسا ہوگا
رند میخانہ رضوی ہے بلا نوش مگر بادہ حُبِ نبی پی کے بھی پیا سا ہوگا
نام یہ جس نے دیا اس کو خبر تھی شاید ان کاریحاؔں کبھی دنیا میں چمکتا ہوگا
ریحانِ ملت – ریحان رضا خان بریلوی