Sadrush Shariah Hazrat Allama Mufti Amjad Ali Azmi – Manqabat

باب ہے تیری بصیرت کا کشادہ آج بھی
 

 
عام ہے سب کو ترا علمی افادہ آج بھی
 

 
موت کی پوشاک،کرسکتی نہیں تجھکو فنا
 

 
زندہ ہے تیرے تفقّہ کا لبادہ آج بھی
 

 
گلشن فکر ونظرکو دی شریعت کی بہار
 

 
جس سےدنیا کررہی ہے استفادہ آج بھی
 

 
میرا امجد، مَجْد کا پکّا ” رضا نے یہ کہا
 

 
ہو رہا ہے باربار اِس کا اعادہ آج بھی
 

 
ہر قدم پر جگمگاتی ہے ہنر کی کہکشاں
 

 
حکمتوں کا آسماں ہے، تیرا جادہ آج بھی
 

 
بارگاہ مصطفیٰ سے ایسی بینائ ملی
 

 
چشم فن ہے، مظہرِ چشم قتادہ آج بھی
 

 
سب افاضل، واسطہ در واسطہ شاگرد ہیں
 

 
بڑھ رہا ہے تیرا علمی خانوادہ آج بھی
 

 
تیری نسبت ، ہے زمانے کےہنرکا افتخار
 

 
گردن عالم میں ہے،، تیرا قلادہ آج بھی
 

 
کب پہونچ پاےگا،تیرے شہسواروں تک کوئ
 

 
سب سے آگے ہے ترے در کا پیادہ آج بھی
 

 
آپکے علم وہنر کی روشنی کو دیکھ کر
 

 
درپہ ہیں شمش وقمر ،، گردن نہادہ آج بھی
 

 
آپ نے رسوا کیا نجدی کو ہر میدان میں
 

 
ہے وہی ذلت برائے نجد زادہ آج بھی
 

 
درسگاہ اہل حق کو پھر ضرورت ہے تری
 

 
خالی خالی ہے یہ تدریسی وِسادہ آج بھی
 

 
ہےسخاوت تیری، اے صدرالشریعہ ، لاجواب
 

 
پاتےہیں سائل ، تمنا سے زیادہ آج بھی
 

 
اک فریدی پر ہی کیا موقوف، فیاضی تری
 

 
پی رہے ہیں سب تری حکمت کا بادہ آج بھی

    100
    0