باب ہے تیری بصیرت کا کشادہ آج بھی عام ہے سب کو ترا علمی افادہ آج بھی موت کی پوشاک،کرسکتی نہیں تجھکو فنا زندہ ہے تیرے تفقّہ کا لبادہ آج بھی گلشن فکر ونظرکو دی شریعت کی بہار جس سےدنیا کررہی ہے استفادہ آج بھی میرا امجد، مَجْد کا پکّا ” رضا نے یہ کہا ہو رہا ہے باربار اِس کا اعادہ آج بھی ہر قدم پر جگمگاتی ہے ہنر کی کہکشاں حکمتوں کا آسماں ہے، تیرا جادہ آج بھی بارگاہ مصطفیٰ سے ایسی بینائ ملی چشم فن ہے، مظہرِ چشم قتادہ آج بھی سب افاضل، واسطہ در واسطہ شاگرد ہیں بڑھ رہا ہے تیرا علمی خانوادہ آج بھی تیری نسبت ، ہے زمانے کےہنرکا افتخار گردن عالم میں ہے،، تیرا قلادہ آج بھی کب پہونچ پاےگا،تیرے شہسواروں تک کوئ سب سے آگے ہے ترے در کا پیادہ آج بھی آپکے علم وہنر کی روشنی کو دیکھ کر درپہ ہیں شمش وقمر ،، گردن نہادہ آج بھی آپ نے رسوا کیا نجدی کو ہر میدان میں ہے وہی ذلت برائے نجد زادہ آج بھی درسگاہ اہل حق کو پھر ضرورت ہے تری خالی خالی ہے یہ تدریسی وِسادہ آج بھی ہےسخاوت تیری، اے صدرالشریعہ ، لاجواب پاتےہیں سائل ، تمنا سے زیادہ آج بھی اک فریدی پر ہی کیا موقوف، فیاضی تری پی رہے ہیں سب تری حکمت کا بادہ آج بھی
top of page
نعت کی خوشبو گھر گھر پھیلے
Recent Posts
See Allمقامِ قرب ہے کیسا مِرے صدّیقِ اکبر کا نبی کے ساتھ ہے روضہ مِرے صدّیقِ اکبر کا رسولوں اور سارے انبیا کے بعد میں بے شک ہے سب سے مرتبہ اعلیٰ...
رسولِ پاک کی چاہت ابوبکر صدیق ہیں آپ فخرِ خلافت ابوبکر صدیق نبی کے بعد جو افضل ہیں سارے عالم میں وہی ہیں شانِ صداقت ابوبکر صدیق رکاوٹ آنہ...
bottom of page