پیکرِ نور کی تنویر کے صدقے جاؤں
- Naat Academy
- Aug 12, 2021
- 1 min read
پیکر نور کی تنویر کے صدقے جاؤں
اپنے خوابوں کی میں تعبیر کے صدقے جاؤں
آش کار ہے تیرے حسن سے حق کی صورت
میرے آقا تیری تصویر کے صدقے جاؤں
نوازے گئے ہم کچھ ایسی ادا سے
غنی بن کے اُٹھے درِ مصطفی سے
طلب سے سوا بھیک دیتے ہیں آقا
بہت سارے ہے اُن کو ہر بے نوا سے
غم مصطفی حاصل زندگی ہے
مری زندگی ہے غم مصطفی سے
تمہارے کرم پر ہیں جن کی نگاہیں
ہیں واقف کرم کی ہراک انتہا سے
اُسے کیا ستائے گا خور شید محشر
ہے نسبت جسے دامن مصطفی سے
خدا تونہیں ہیں یہ ہم مانتے ہیں
جُدا بھی نہیں مانتے ہیں خدا سے
بشیرٌ نذیر ٌ سراجٌ منیراًٍ
منّور ہے ہر شے انہیں کی ضیا سے
بھریں گے شہ انبیاء میری جھولی
کرم سے سخا سے نگاہ ِ عطا سے
ہوا بے نیاز دو عالم یہ خاؔلد
تمہارے کرم سے تمہاری عطا سے