راحتِ جانِ سلطانِ ہر دوسرا نور چشمِ جنابِ حبیبِ خدا عین لختِ دلِ سرورِ انبیاء اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
راحتِ جاں جگر گوشۂ مصطفیٰ بنت معصومہء خانہء مصطفیٰ پرتو کاملِ جلوہء مصطفیٰ اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
کانِ صبرورضا جانِ شرم و حیا پیکر اتقاء گنجِ حلم و وفا اُم حسنین اور زوجہء مرتضیٰ اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
آنکھ کا نور دل کا سکوں بن گیا باخدا جس کا ہر ایک تارِ ردا جس کی عصمت کا حوروں میں ہے تذکرہ اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
نورِ قندیلِ کاشانہء مصطفیٰ ہر قدم رہروِ جادہء مصطفیٰ یعنی خیرالنساء، آیہء مصطفیٰ اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
نازشِ طاعتِ مریم و آسیہ نورِ عین شہنشاہِ ہر دوسرا پیکرِ حلم و ایثار و شرم و حیا اُس بتولِ جگر پارہء مصطفیٰ حجلہ آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
امہات و بناتِ جہاں کے لیے اسوہ ہیں روز و شب امِ حسنین کے چکی پیسے تو قرآں بھی پڑھتی رہے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
وہ ردا جس کی تطہیر اللہ رے آسماں کی نظر بھی نہ جس پہ پڑے جس کا دامن نہ سہواً ہوا چھو سکے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
نور کے جس پہ نورانی نقشے بنے جس کی تقدیس کے عرش پہ زمزمے چادرِ دل کشا واہ اللہ رے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
اُس کی دہلیز پر عرشِ اعظم جھکے حوریں لائیں جہیز اُس کا فردوس سے خُلد میں اُس کے ہوتے ہیں یوں تذکرے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
جس کو پایا ہے یکتا مہ و مہر نے جس پہ سایا نہ ڈالا مہ و مہر نے سر ادب سے جھکایا مہ و مہر نے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
پردہ داری سدا ناز جس پہ کرے کیسے آ جائے وہ غیر کے سامنے کس طرح اس کو نا آشنا دیکھ لے جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
صادقہ، صالحہ، صائمہ، صابرہ صاف دل، نیک خو، پارسا، شاکرہ عابدہ، زاہدہ، ساجدہ، ذاکرہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
وجہ تسکینِ قلبِ شہِ دوسَرا راضیہ، عابدہ، ساجدہ، شاکرہ صابرہ، زاہدہ، صادقہ، ذاکرہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
جن کا نامِ مُبارک ہے بی فاطمہ جو خواتینِ عالَم میں ہیں عالیہ عابدہ، زاہدہ، ساجدہ، صالحہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
عالمہ، عاملہ، کاملہ، عادلہ صالحہ، صاحبہ، ساترہ، سالکہ مالکہ، حاکمہ، راحمہ، عاطفہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
صالحہ،صادقہ، صائمہ، صابرہ فاطمہ، کاملہ، زاہدہ، ذاکرہ نُورِ چشمِ نبی، عابدہ، شاکرہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
اُس کی عظمت کاہےکب کسی کو پتہ کب کسی پر عیاں اُس کا ہے مرتبہ جس کی خاکِ قدم سُرمہِ چشمِ مَہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
قدسیوں کی درِ فاطمہ بوسہ گہ جس کی پاکی کی کھائیں قسم مہر و مَہ جس کا مریم سے بھی ہے بڑا مرتبہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
جس کا دامن ہے سادات کا دائرہ شاہدہ، شاکرہ، فاخرہ، ناصرہ عابدہ، ساجدہ، زاہدہ، صابرہ سیدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
برتر از سارہ و مریم و ہاجرہ فاطمہ، دینِ اسلام کی ناصرہ حامدہ، خاشعہ، کاملہ، صابرہ سیدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام