اب تک پڑھا گیا درود شریف
0
جزاک اللہ خیراً
حالیہ اندراجات
اپنا حصہ شامل کریں
کامیابی!
آپ کا درود شریف کامیابی سے جمع ہو گیا ہے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
واٹس ایپ چینل جوائن کریں{اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ}: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں ۔} یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی صریح نعت ہے،جس میں بتایا گیا کہ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پررحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے بھی آپ صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے حق میں دعائے رحمت کرتے ہیں اور اے مسلمانو! تم بھی ان پر درود و سلام بھیجو یعنی رحمت و سلامتی کی دعائیں کرو۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے انتہائی عقیدت و محبت کے ساتھ اَشعار کی صورت میں بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم میں درود و سلام کا ہدیہ پیش کیا ہے، انہی کے الفاظ میں ہم بھی عرض کرتے ہیں:
کعبہ کے بدرُالدُّجیٰ تم پہ کروڑوں درود
طیبہ کے شمس الضُّحیٰ تم پہ کروڑوں درود
شافعِ روزِ جزا تم پہ کروڑوں درود
دافعِ جملہ بلا تم پہ کروڑوں درود
مصطفٰی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام
شہریارِ اِرم تاجدارِ حرم
نوبہارِ شفاعت پہ لاکھوں سلام
شبِ اسریٰ کے دولھا پہ دائم درود
نوشۂ بزمِ جنت پہ لاکھوں سلام
صلوٰۃ کا معنی:
صلوٰۃ کا لغوی معنی دعا ہے، جب اس کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف کی جائے تو اس سے مراد رحمت فرمانا ہے اور جب اس کی نسبت فرشتوں کی طرف کی جائے تو اس سے مراد اِستغفار کرنا ہے اور جب ا س کی نسبت عام مومنین کی طرف کی جائے تو اس سے مراد دعا کرنا ہے۔(تفسیرات احمدیہ، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ص۶۳۴)
علامہ احمد صاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : (یہاں آیت میں ) اللہ تعالیٰ کے درود بھیجنے سے مراد ایسی رحمت فرمانا ہے جو تعظیم کے ساتھ ملی ہوئی ہو اور فرشتوں کے درود بھیجنے سے مراد ان کا ایسی دعا کرنا ہے جو رسولِ کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی شان کے لائق ہو۔(صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ۵ / ۱۶۵۴)
آیت ِدرود اور حضور اقدس صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی عظمت و شان:
یہ آیت ِمبارکہ سیّد المرسَلین صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی انتہائی عظمت و شان پر دلالت کرتی ہے، یہاں اس سے متعلق بزرگانِ دین کے 3اِرشادات ملاحظہ ہوں :
- حافظ محمد بن عبد الرحمٰن سخاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :درود شریف کی آیت مدنی ہے اور ا س کا مقصد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اپنے حبیب صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی وہ قدر و مَنزلت بتا رہا ہے جو مَلاءِ اعلیٰ (عالَمِ بالا یعنی فرشتوں ) میں اس کے حضور ہے کہ وہ مُقَرّب فرشتوں میں اپنے حبیب صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی ثنا بیان فرماتا ہے اور یہ کہ فرشتے آپ صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پر صلاۃ بھیجتے ہیں ، پھر عالَمِ سِفلی کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ پر صلاۃ و سلام بھیجیں تاکہ نیچے والی اور اوپر والی ساری مخلوق کی ثنا آپ پر جمع ہو جائے۔
- امام سہل بن محمد رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں:اللہ تعالیٰ نے اس ارشاد ’’اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ‘‘ کے ساتھ محمد مصطفٰی صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کو جو شرف بخشا وہ ا س شرف سے زیادہ بڑا ہے جو فرشتوں کو حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دے کر حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بخشا تھا،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرشتوں کے ساتھ سجدے میں شریک ہوناممکن ہی نہیں جبکہ نبی کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پر دُرود بھیجنے کی خود اللہ تعالیٰ نے اپنے متعلق خبر دی ہے اور پھر فرشتوں کے متعلق خبر دی ہے، پس اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو شرف حاصل ہو وہ اس شرف سے بڑھ کر ہے جو صرف فرشتوں سے حاصل ہو اور اللہ تعالیٰ اس شرف کو عطا فرمانے میں شریک نہ ہو۔(القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص۸۶-۸۷)
- علامہ احمد صاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ اس آیت ِمبارکہ میں اس بات پر بہت بڑی دلیل ہے کہ تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم رحمتوں کے نازل ہونے کی جگہ ہیں اور علی الاطلاق ساری مخلوق سے افضل ہیں ۔(صاوی، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ۵ / ۱۶۵۴)
درود پاک کے4فضائل:
اَحادیث میں درود شریف پڑھنے کی بکثرت ترغیب دلائی گئی اور بیسیوں مقامات پراس کی فضیلت بیان کی گئی ہے، ترغیب کے لئے یہاں 4اَحادیث ملاحظہ ہوں ،
- حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : ایک دن حضورپُرنور صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم تشریف لائے اور بشاشت چہرہِ اقدس میں نمایاں تھی،ارشاد فرمایا: ’’میرے پاس حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام آئے اور کہا: ’’آپ کا رب عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے: کیا آپ راضی نہیں کہ آپ کی اُمت میں جو کوئی آپ پر درود بھیجے، میں اس پر دس بار درود بھیجوں گا اور آپ کی اُمت میں جو کوئی آپ پر سلام بھیجے، میں اس پر دس بار سلام بھیجوں گا۔(سنن نسائی، کتاب السہو، باب الفضل فی الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم، ص۲۲۲، الحدیث: ۱۲۹۲)
- حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور پُر نور صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’قیامت کے دن مجھ سے سب لوگوں میں زیادہ قریب وہ ہوگا، جس نے سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجا ہے۔(ترمذی، کتاب الوتر، باب ما جاء فی فضل الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم، ۲ / ۲۷، الحدیث: ۴۸۴)
- حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور اقدس صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم نے ارشاد فرمایا’’جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے اور وہ قبول ہو جائے، تو اللہ تعالیٰ اس کے 80 برس کے گناہ مٹا دے گا۔(در مختارورد المحتار، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، فصل فی بیان تألیف الصلاۃ الی انتہائھا، ۲ / ۲۸۴)
- حضرت عبداللہ بن عمرو رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں :جو نبی کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پر ایک بار درود بھیجے تو اللہ تعالیٰ اوراس کے فرشتے اس پر ستر بار درود بھیجتے ہیں ۔(مسند امام احمد، مسند عبد اللّٰہ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ تعالی عنہما، ۲ / ۶۱۴، الحدیث: ۶۷۶۶)
درود پاک کی44 برکتیں :
درودِ پاک پڑھنا عظیم ترین سعادتوں اور بے شمار برکتوں کے حامل اور افضل ترین اعمال میں سے ایک عمل ہے... یہاں ان میں سے 44برکتیں پڑھ کر اپنے دلوں کو منور کریں اور درودِ پاک کی عادت بنا کر ان برکتوں کو حاصل کریں :
- جو خوش نصیب رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پر دُرود بھیجتا ہے، اس پر اللہ تعالیٰ،فرشتے اور رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم خود دُرود بھیجتے ہیں ۔
- درود شریف خطاؤں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
- درود شریف سے اعمال پاکیزہ ہو جاتے ہیں ۔
- درود شریف سے درجات بلند ہوتے ہیں ۔
- گناہوں کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔
- درود بھیجنے والے کے لئے درود خود اِستغفار کرتا ہے۔
- اس کے نامۂ اعمال میں اجر کا ایک قیراط لکھا جاتا ہے جو اُحد پہاڑ کی مثل ہوتاہے۔
- درودپڑھنے والے کو اجر کاپورا پوراپیمانہ ملے گا۔
- درود شریف ا س شخص کے لئے دنیا و آخرت کے تمام اُمور کیلئے کافی ہو جائے گا جو اپنے وظائف کا تمام وقت درود پاک پڑھنے میں بسر کرتا ہو۔
- مَصائب سے نجات مل جاتی ہے۔
- اس کے درود پاک کی حضور صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم گواہی دیں گے۔
- اس کے لئے شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔
- درود شریف سے اللہ تعالیٰ کی رضا اور ا س کی رحمت حاصل ہوتی ہے۔
- اللہ تعالیٰ کی ناراضی سے امن ملتا ہے۔
- عرش کے سایہ کے نیچے جگہ ملے گی۔
- میزان میں نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو گا۔
- حوضِ کوثر پر حاضری کا موقع مُیَسّر آئے گا۔
- قیامت کی پیاس سے محفوظ ہو جائے گا۔
- جہنم کی آگ سے چھٹکارا پائے گا۔
- پل صراط پر چلنا آسان ہو گا۔
- مرنے سے پہلے جنت کی منزل دیکھ لے گا۔
- جنت میں کثیر بیویاں ملیں گی۔
- درود شریف پڑھنے والے کو بیس غزوات سے بھی زیادہ ثواب ملے گا۔
- درود شریف تنگدست کے حق میں صدقہ کے قائم مقام ہوگا۔
- یہ سراپا پاکیزگی و طہارت ہے۔
- درود کے وِرد سے مال میں برکت ہوتی ہے۔
- اس کی وجہ سے سو بلکہ اس سے بھی زیادہ حاجات پوری ہوتی ہیں ۔
- یہ ایک عبادت ہے۔
- درود شریف اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ اعمال میں سے ہے۔
- درود شریف مجالس کی زینت ہے۔
- درود شریف سے غربت و فقر دور ہوتا ہے۔
- زندگی کی تنگی دور ہو جاتی ہے۔
- اس کے ذریعے خیر کے مقام تلا ش کئے جاتے ہیں ۔
- درود پاک پڑھنے والا قیامت کے دن تما م لوگوں سے زیادہ حضور صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے قریب ہو گا۔
- درود شریف سے درود پڑھنے والا خود،اس کے بیٹے پوتے نفع پائیں گے۔
- وہ بھی نفع حاصل کرے گا جس کو درود پاک کا ثواب پہنچایا گیا۔
- اللہ تعالیٰ اوراس کے رسولِ مُکَرَّم کا قرب نصیب ہو گا۔
- یہ درود ایک نور ہے، اس کے ذریعے دشمنوں پر فتح حاصل کی جاتی ہے۔
- نفاق اور زنگ سے دل پاک ہوجاتا ہے۔
- درود شریف پڑھنے والے سے لوگ محبت کرتے ہیں ۔
- خواب میں حضور اکرم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی زیارت ہوتی ہے۔
- درود شریف پڑھنے والا لوگوں کی غیبت سے محفوظ رہتا ہے۔
- درود شریف تمام اَعمال سے زیادہ برکت والا اور افضل عمل ہے۔
- درود شریف دین و دنیا میں زیادہ نفع بخش ہے اور ا س کے علاوہ اس وظیفہ میں اس سمجھدار آدمی کے لئے بہت وسیع ثواب ہے جو اعمال کے ذَخائر کو اکٹھاکرنے پر حریص ہے اور عظیم فضائل، بہترین مناقب، اور کثیر فوائد پر مشتمل عمل کے لئے جوکوشاں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بکثرت درود پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔
درود پاک نہ پڑھنے کی 2وعیدیں :
- حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھیں اوراس میں اللہ تعالیٰ کاذکرنہ کریں اورنہ اس کے نبی صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم پر دُرود پڑھیں تو (قیامت کے دن) ان کی وہ مجلس ان کے لیے باعث ِندامت ہوگی،اگر اللہ تعالیٰ چاہے گا تو انہیں عذاب دے گااور چاہے گاتوان کومعاف فرمادے گا۔(سنن ترمذی، کتاب الدعوات عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، باب فی القوم یجلسون ولا یذکرون اللّٰہ، ۵ / ۲۴۷، الحدیث: ۳۳۹۱)
- حضرت جابر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،سیّد المرسَلین صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جس کے پاس میرا ذکر ہوا اور اس نے مجھ پر درود پاک نہ پڑھا وہ بدبخت ہے۔(معجم الاوسط، باب العین، من اسمہ : علی، ۳ / ۶۲، الحدیث: ۳۸۷۱)
درود پاک سے متعلق6 شرعی اَحکام:
- کسی مجلس میں سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کا ذکرکیا جائے تو ذکر کرنے اور سننے والے کاایک مرتبہ درود و سلام پڑھنا واجب ہے اور اس سے زیادہ مستحب ہے اور نماز کے قعدہ ِاخیرہ میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھنا سنت ہے۔
- حضور اقدس صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے تابع کر کے آپ کی آل و اَصحاب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ اور دوسرے مومنین پر بھی درود بھیجا جا سکتا ہے یعنی درود شریف میں آپ صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے نامِ اقدس کے بعد ان کو شامل کیا جا سکتا ہے جبکہ مستقل طور پر حضور اکرم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے سوا ان میں سے کسی پر درود بھیجنا مکروہ ہے۔
- درود شریف میں آل و اَصحاب رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ کا ذکر شروع سے چلتا آ رہا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آل کے ذکر کے بغیر درود مقبول نہیں یعنی درود شریف میں حضور پُرنور صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کے اہل ِبیت کو بھی شامل کیا جائے۔
- درود شریف اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبی کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی عزت وتکریم ہے۔ علماء نے اَللّٰہمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ کے معنی یہ بیان کئے ہیں کہ یا ربّ!محمد مصطفٰی صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کو عظمت عطا فرما، دنیا میں ان کا دین بلند کر کے،ان کی دعوت غالب فرما کر اور ان کی شریعت کو بقا عنایت کر کے اور آخرت میں ان کی شفاعت قبول فرما کر اور ان کا ثواب زیادہ کر کے اور اَوّلین و آخرین پر ان کی فضیلت کا اظہار فرما کر اور اَنبیاء و مُرسَلین عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ملائکہ اور تمام مخلوق پر ان کی شان بلند کر کے۔(مدارک، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ص۹۵۰، تفسیرات احمدیہ، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۵۶، ص۶۳۵، ملتقطاً)
- خطبے میں حضور اقدس صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کا نام پاک سن کر دل میں درود پڑھیں ، زبان سے سکوت فرض ہے۔(فتاوی رضویہ، باب الجمعۃ، ۸ / ۳۶۵)
- اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے درود و سلام پڑھنے کے لئے کسی وقت اور خاص حالت مثلاً کھڑے ہوکر یابیٹھ کر پڑھنے کی قیدنہیں لگائی چنانچہ کھڑے ہوکریابیٹھ کر، جہاں چاہے، جس طرح چاہے، نمازسے قبل یابعد،یونہی اذان سے پہلے یا بعدجب چاہے درودِ پاک پڑھناجائزہے۔
حاجتیں پوری ہونے کا ایک مفید وظیفہ:
علامہ احمد سخاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :اس آیت کریمہ کے فوائد میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آدمی نبی کریم صَلَّی اللہُ علیہ وآلہِ وسلَّم کی قبر انور کے پاس کھڑے ہو کر یہ آیت پڑھے:
’’ اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا‘‘
ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پردُرودبھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو! ان پر دُرود اور خوب سلام بھیجو۔
پھر کہے: ’’صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدْ‘‘ یہاں تک کہ سَتّر مرتبہ یہی کہتا چلا جائے تو فرشتہ اسے پکارتا ہے: ’’صَلَّی اللہُ عَلَیْکَْ‘‘ اے فلاں ! تیری کوئی حاجت پوری ہوئے بغیر نہ رہے گی۔(القول البدیع، نبذۃ یسیرۃ من فوائد قولہ تعالی: انّ اللّٰہ وملائکتہ یصلّون علی النبی۔۔۔ الخ، ص۸۷)
طیبہ کے ماہِ تمام جملہ رُسل کے امام
نوشہِ ملکِ خدا تم پہ کروڑوں درود
تم سے جہاں کا نظام تم پہ کروڑوں سلام
تم پہ کروڑوں ثنا تم پہ کروڑوں درود
تم ہو جواد و کریم تم ہو رؤف و رحیم
بھیک ہو داتا عطا تم پہ کروڑوں درود
خلق کے حاکم ہو تم رزق کے قاسم ہو تم
تم سے ملا جو ملا تم پہ کروڑوں درود
نافع و دافع ہو تم شافع و رافع ہو تم
تم سے بس افزوں خدا تم پہ کروڑوں درود
شافی و نافی ہو تم کافی و وافی ہو تم
درد کو کردو دوا تم پہ کروڑوں درود