لو حبیب خدا کی بات چلی

لو حبیب خدا کی بات چلی
 
با وضو ہو کے کائنات چلی

جھک گیا سر جمال یوسف کا
 
جب رخ مصطفے! کی بات چلی

حکم یزداں ہوا کہ زکر حبیب
 
جب بھی ذکرخدا کی بات چلی

لگ گئی بھیڑ قدسیوں کی مرے
 
لب پے ِخیر الورئ کی بات چلی

کتنا خوش بخت کہ مرے گھر میں
 
پھر حبیب خدا کی بات چلی

خوف محشر نکل گیا دل سے
 
تیرے جود و سخا کی بات چلی

شیر بھیجا درود جب ان پر
 
ہو لیا دن بھی ساتھ رات چلی

شیر افضل شیر

    10
    0