ذکر تیرا ہو زباں پر یاعلی مولا علی

ذکر تیرا ہو زباں پر یاعلی مولا علی
 
یاد ہو سینے کے اندر یاعلی مولا علی

جس کے مولا ہیںمحمد اس کے مولا آپ ہیں
 
میرے آقا میرے سرور یاعلی مولا علی

دین و دنیا کی بھلائی چاہتے ہیں آپ سے
 
ہے ہمارا حال ابتر یاعلی مولا علی

آپ کے در کے بھکاری مانگنے جائیں کہاں
 
آپ کی چوکھٹ سے اٹھ کر یاعلی مولا علی

دل کے دروازے پہ لکھا ہے ترا اسمِ جلی
 
ورد جاری ہے زباں پر یاعلی مولا علی

نام کی برکت سے مل جاتی ہے ہر دکھ کی دوا
 
ہے قرارِ قلبِ مضطر یاعلی مولا علی

اپنے دستِ پاک سے منگتوں کو اب دے دیجیے
 
صدقۂ شبیر و شبر یاعلی مولا علی

اس اویسِؔ بے نوا کو اپنی رحمت سے کریں
 
کارِ مدحت پر مقرریاعلی مولا علی

ابو الفیض اویس رضوی صدیقی
 

    110
    0