خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں

خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں
 

 
وصالِ رب کا ٹھکانہ حضور جانتے ہیں

کلیم دُور سے بھی اک جھلک نہ دیکھ سکے
 

 
دَنیٰ کا لطف اٹھانا حضور جانتے ہیں

خدا کو موسیٰ نے دیکھا، نبی کی آنکھوں میں
 

 
کہ رب کی دید کرانا حضور جانتے ہیں

اِسی یقیں پہ تمنائ تھا براق اُن کا
 

 
کہ غمزدوں کو ہنسانا حضور جانتے ہیں

نبی نے یاد رکھا بزمِ لا مکاں میں ہمیں
 

 
بدوں کی لاج بچانا حضور جانتے ہیں

چلو حضور کے در سے بلندیاں لے لو
 

 
گـرے ہوؤں کو اٹھانا حضور جانتے ہیں

نبی کی باتوں کی منکر ہـے عقلِ بـے توفیق
 

 
سب اہلِ عشق نے مانا ، حضور جانتے ہیں

فریدی اُنکے سوا یہ کسی میں تاب نہیں
 

 
خدا کو دیکھ کے آنا حضور جانتے ہیں

✒ سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی

    150
    0