حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے
 
مَیں در پہ کب سے پڑا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

چراغ آنکھوں کے بجھ رہے ہیں، دعا کے ہاتھوں میں چشمِ تر ہے
 
مَیں چشمِ تر میں رکا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

نہ کوئی ہمدم، نہ کوئی ساتھی، کسے مَیں رودادِ غم سناؤں
 
مَیں بے سہارا پڑا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مرے ہیں چاروں طرف مسائل، ہے روح اندر سے میری گھائل
 
مَیں ٹھوکروں میں پلا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

اداس لمحوں میں جی رہا ہوں، مَیں تلخ موسم کو پی رہا ہوں
 
مَیں آنسوؤں سے بنا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

کہیں یہ مجھ کو جلا نہ ڈالے، جلا کے مجھ کو بجھا نہ ڈالے
 
مَیں آبِ زر سے ڈرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مَیں حرفِ مطلب سجا کے تشنہ لبوں پہ لایا ہوں میرے آقا ﷺ
 
مَیں عمر بھر کا لٹا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

ریاضؔ، شاعر ہوں آپ ﷺ کا مَیں، ادب سے در پر کھڑا ہوں کب سے
 
یہاں مقامی بنا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

?ریاض حسین چودھری رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہ?

    400
    0