یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ
- Naat Academy
- Sep 8, 2021
- 1 min read
یا رب مرے دل میں ہے تمنائے مدینہ ان آنکھوں سے دکھلا مجھے صحرائے مدینہ
نکلے نہ کبھی دل سے تمنائے مدینہ سر میں رہے یا رب مرے سو دائے مدینہ
ہر ذرہ میں ہے نور تجلائے مدینہ ہے مخزن اسرار سراپائے مدینہ
ایسا مری نظروں میں سما جائے مدینہ جب آنکھ اٹھاؤں تو نظر آئے مدینہ
پھرتے ہیں یہاں ہند میں ہم بے سروساماں طیبہ میں بلالو ہمیں آقا ئے مدینہ
اس درجہ ہیں مشتاق زیارت مری آنکھیں دل سے یہ نکلتی ہے صدا ہائے مدینہ
یاد آتا ہے جب روضۂ پر نور کا گنبد دل سے یہ نکلتی ہے صدائے مدینہ
میں وجد کے عالم میں کروں چاک گریبان آنکھوں کے مرے سامنے جب آئے مدینہ
کیوں کر نہ جھلکیں خلق کے دل اس کی طرف کو ہے عرش الہٰی بھی تو جو یائے مدینہ
سر عرش کا خم ہے ترے روضے کے مقابل افلاک سے اونچے ہیں مکانہائے مدینہ
طیبہ کی زمیں جھاڑتے آتے ہیں ملائک جبریل کے پرفرش معلائے مدینہ
قرآن قسم کھاتا نہ اس شہر کی ہرگز گر ہوتا نہ وہ گل چمن آرائے مدینہ
سلطان دو عالم کی مرے دلمیں ہے تربت ہوتے ہیں یہ کعبے سے سنخہائے مدینہ
کیوں گور کا کھٹکا ہو قیامت کا ہو کیا غم شیدائے مدینہ ہوں میں شیدائے مدینہ
کیوں طیبہ کو یثرب کہو ممنوع ہے قطعاً موجود ہیں جب سیکڑوں اسمائے مدینہ
جاتے نہیں حج کرکے جو کعبے سے مدینہ مردود شیاطین ہیں اعدائے مدینہ
بلوا کے مدینے میں جمیل رضوی کو سگ اپنا بنا لو اسے مولائے مدینہ
قبالۂ بخشش