سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے
جھولی میں اگر ٹکڑے تمہارے نہیں ہوتے
ملتی نہ اگر بھیک حضور آپ کے در سے
اس شان سے منگتوں کے گزارے نہیں ہوتے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسانِ مصطفی
کہتے ہیں لوگ مجھ کو ثناء خوانِ مصطفی
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
ہے سامنے نگاہ کے روضہ حضور کا
عالم نہ پوچھیے میرے کیف و سرور کا
معلوم ہے مجھے میری اوقات کچھ نہیں
لیکن میں جو بھی کچھ ہے کرم ہے حضور کا
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
مانگے نہ مانگے بھیک یہ مرضی فقیر کی
بن مانگے مل رہا ہے سرکار کی گلی میں
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
تیری رحمتوں کا دریا سرِ عام چل رہا ہے
مجھے بھیک مل رہی ہے میرا کام چل رہا ہے
میرے دامنِ گدائی میں بھیک مصطفی کی
اِسی بھیک پر تو قاسم میرا کام چل رہا ہے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
نبیوں میں نبی آپ سا دیکھا نہیں کوئی
اللہ کے محبوب سے اونچا نہیں کوئی
کس پر نہیں آقا کا کرم کوئی بتائے
اللہ کی قسم ایسا تو دیکھا نہیں کوئی
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے
مجھے آپ نے بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
میرا مرتبہ بڑھایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
قربان جاوٴں تیرے یہ شرف بڑا شرف ہے
مجھے نعت خواں بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
سرکار کا کرم ہے سرکار کا کرم ہے