دیے جاتا ہے مجھکو غم زمانہ یا رسول اللہ تسلّی کے لئے طیبہ بلانا یا رسول اللہ
غموں کے دھوپ سے جھلسا ہوا ہوں سر سے پاؤں تک ہرے گنبد کے سائے میں بٹھانا یا رسول اللہ
ستایا ہے زمانے کی یہ گردش نے مجھے بیحد مجھے بس اپنی رحمت میں اٹھانا یا رسول اللہ
پڑے ہیں آبلے پاؤں میں رہ بھی سخت مشکل ہے شکستہ حال ہوں مجھکو بچانا یا رسول اللہ
بتاؤں حالِ دل کس کو نہیں تیرے سوا کوئی تمہی دستِ کرم مجھ پر پھرانا یا رسول اللہ
مواجہ سامنے ہو اور کہوں روداد میں اپنی کبھی عرشی کو بھی دن یہ دکھانا یا رسول اللہ
شفا قادری