خیال آتا ہے دل میں کہ گر ہوا ہوتا
- Naat Academy
- Jan 26, 2020
- 1 min read
خیال آتا ہے دل میں کہ گر ہوا ہوتا انہی کے دور میں میں نے جنم لیا ہوتا
میں چپکے چپکے انہیں دیکھتا رہا ہوتا نصیب والوں کا پھر میں بھی پیشوا ہوتا
کبھی سواری کی ان کی نکیل تھام کہ میں مدینے پاک کی گلیوں میں چل رہا ہوتا
وہ چلتے آگے میری شان دلربائی سے میں پیچھے ان کی سواری کے دوڑتا ہوتا
مجھے بھی ملتا شرف تلوے چوم لینے کا نبیء پاک کی پاپوش بن گیا ہوتا
میرے بھی سر پہ تسلی کا ہاتھ رکھتے وہ یتیم گر میں اسی دور پاک کا ہوتا
مجھے بھی ایسی نمازوں کا گر شرف ملتا میں ان کے روءے منور کو تک رہا ہوتا
وہ آکے میرے جنازے پہ جب کھڑے ہوتے کفن ہٹا کہ میں ان کو ہی تک رہا ہوتا
میرا بھی نام جب آتا زبان اقدس پر جو کوئے جاناں کا سگ میں بھی بن گیا ہوتا
وہ لے کے جاتے مجھے روز کاش صحرا میں حلیمہ دائی کی بکری ہی بن گیا ہوتا
امین خستہ کا اٹھتا جنازہ طیبہ میں مراد اپنی بےچارہ یہ پا گیا ہوتا
سید امین القادری ۔ مالیگاوں ۔ انڈیا